کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟
ایک سیپ کے حیرتانگیز دانت
لیمپٹ نامی سیپ ایک سمندری جاندار ہے جس کا خول مخروطی (یعنی کون کی) شکل کا ہوتا ہے۔اِس سیپ کے دانت بڑے ہی مضبوط ہوتے ہیں۔ یہ بہت ہی باریک ریشوں سے مل کر بنے ہوتے ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ مضبوطی سے جُڑے ہوتے ہیں۔ یہ ریشے گوتھائٹ نامی سخت دھات سے بنے ہوتے ہیں اور پروٹین کی بنی سطح سے جُڑے ہوتے ہیں۔
غور کریں: اِس سیپ کے دانت، زبان نما پٹھے پر ترتیبوار لگے ہوتے ہیں اور مُڑے ہوئے ہوتے ہیں۔ ہر دانت کی لمبائی ایک ملی میٹر (3/64 اِنچ) سے کم ہوتی ہے۔ یہ دانت بہت ہی مضبوط اور سخت ہوتے ہیں جن سے یہ سیپ چٹانوں پر لگی کائی کو کھرچ کر کھا سکتی ہے۔
تحقیقدانوں نے ایک طاقتور خرد بین کے ذریعے دیکھا کہ اِس سیپ کے دانت اِس قدر مضبوط ہیں کہ اِنہیں توڑنے کے لیے بہت زیادہ طاقت لگانی پڑی۔ اُنہوں نے دیکھا کہ اب تک اُنہوں نے جتنی چیزوں پر تحقیق کی ہے، اُن میں سے اِس سیپ کے دانت سب سے مضبوط تھے۔ یہ مکڑی کے جالے سے بھی کہیں زیادہ مضبوط تھے۔ تحقیقدانوں کی پیشوائی کرنے والے ماہر نے کہا: ”ہمیں اِس سیپ کے دانتوں کی بناوٹ کو ذہن میں رکھ کر مختلف چیزیں بنانے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔“
تحقیقدانوں کا ماننا ہے کہ اِس سیپ کے دانتوں کی بناوٹ کی نقل کرتے ہوئے گاڑیاں، بحری جہاز، ہوائی جہاز یہاں تک کہ مصنوعی دانتوں کو بنایا جا سکتا ہے۔
آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا اِس سیپ کے دانتوں کی شاندار بناوٹ خودبخود وجود میں آئی ہے؟ یا کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟